حافظ تانگیری
گلگت بلتستان کے حسین وادی تانگیر جو کہ ضلع دیامر میں واقع ہے تانگیر(80) اسی ہزار سے (90)نوے ہزار کی ابادی پر مشتمل یہ وادی قدرتی حسن سے مالامال ہے اور بےشمار قدرتی جھیلوں پر مشتمل ہے حکومت پاکستان اور حکومت گلگت بلتستان کی اس وادی پر کوئی خاطر خواہ حفاظتی اقدامات نہیں کیا گیا جو کہ موسم سرما اور گرما میں قدرتی گلیشیرز اور جھیلوں سے پانی کی بہاؤ اور جھیلوں کی پھٹنے سے سالا سال غریب لوگوں کی کروڑوں کی حساب سے کھیتوں اور مکانوں کو نقصان پہنچ رہی ہیں اس وادی میں چند گاؤں ہیں جو کہ سالا سال سیلاب کی زد میں رہتے ہیں ان میں سے گاؤں ( پھپٹ) اس گاؤں کے اوپر ایک بہت بڑا جھیل واقع جو گلگت بلتستان کے سب سے بڑے جھیلوں میں سے شمار ہوتا ہے اور گاؤں پھپٹ چار ہزار خاندانوں پر مشتمل ہے اور اس گاؤں کے مکینوں کی جان و مال کی دفاع کیلئے کوئی حفاظتی اقدامات حکومت کے طرف سے نظر نہیں ائی ہے اور پچھلے سال اس گاؤں میں آسمانی بجلی گرنے سے بہت خطرناک سیلاب آئیں جس کی وجہ سے لوگوں کی مکانوں اور زمینوں کو نقصان پہنچا اور وزیراعظم فلڈ فنڈ اور دیگر امدادی سامان کیسی قسم کے یہاں کی متاثرین کو نہیں مالا ہے
ہمیشہ سے یہاں کے مکینوں کی ایک مطالبہ رہا کہ ہمارے گاؤں کو محفوظ بنانے کیلئے جھیل کے اوپر حفاظتی بند تعمیر کیا جائے اور نالے کی دنوں سائٹ پر بھی حفاظتی بند اور دو یا تین ایکسویٹر مشین دیا جائے جس سے نالے کی اندر ملبے کو صاف کیا جاسکے تاکہ یہ گاؤں سیلاب کی بے تحاشا مالی اور جانی نقصانات سے بچ سکے
گاؤں پھپٹ کی طرح گلی بالا گلی پائین دیامر کرونگے بالا کے مکین بھی سیلاب سے متاثر ہے
27 جولائی کو پھپٹ کے بعد رات (1:00)ایک بجے شیخو گاؤں میں بھی شدید قسم کی سیلاب آئی تھی جس سے لوگوں کی 5سے6 مکانوں کو فصلوں اور کھیتوں کو شدید نقصان پہنچا مین شاہراہ تانگیر ٹو کوہستان بلاک ہوا تھا جو کہ ابھی تک بڑی مشکل سے چھوٹی گاڑیوں کیلئے کھول دیا گیا ہے
اس تحصیل میں محکمہ ڈاسٹر منیجمنٹ اور محکمہ ریسکیو 1122 کی دفاتر قائم نہیں جس کی وجہ کوئی بروقت لوگوں کی قدرتی آفات سے نمٹنے کیلئے کوئی خاطر خواہ دفاع نہیں ہوسکتی ہے ان محکموں کا تحصیل تانگیر میں ہونا لازم و ملزوم ہے کیونکہ یہاں پر مشتمل 100 سے اوپر گاؤں ہے جو کہ موسم سرما میں برفانی تودوں اور سیلاب کی زد میں رہتے ہیں اور موسم گرما میں پانی کی بہاؤ اور قدرتی بےشمار جھیلوں پر مشتمل نالے جات ہیں جس کی وجہ بارشوں میں ہمیشہ سیلاب کی زد میں رہتے ہیں
وادی تانگیر کے مکینوں کی حکومت پاکستان سے مطالبہ ہیں کہ وادی تانگیر کو قدرتی آفات سے بچانے کیلئے عملی اقدامات کیا جائیں تاکہ وہاں کے مکینوں کو سال میں دو دفعہ بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا نہ پڑے
-
Martyred PTI workers laid to rest in Shangla
SHANGLA: A young worker of the Pakistan Tehreek-I-Insaf was buried in his ancestral gravey… -
Shangla people face difficulties in receiving proper medical attention in headquarters hospital
SHANGLA: Residents of Alpuri have expressed concerns over the mismanagement of the distric…
Load More Related Articles
-
Exemplary punishment will be given to the perpetrators of Besham attack, PM Shehbaz
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif says the government will ensure the best possible s… -
Civil Society Seeks Training for Digital Media Outreach
Karachi: In response to the shifting dynamics of digital media, discussions have emerged a… -
National Reader’s Conference held In Islamabad
National Reader’s Conference with the aim of promoting literacy and fostering a pass…
Load More By News desk
-
وہ ایک رنگ بہاروں جیسا تھا
تحریر : فوزیہ جمیل جب بھی مزاح کا ذکر آتا ہے کچھ ایسی ہستیاں ہیں جن کا چہرہ نظروں کے سامنے… -
تھر پار کر کی ایک جھلک میرے نظروں میں
تحریر : فوزیہ جمیل تھر رقبے کے لحاظ سے پاکستان ایک بہت بڑا ضلع ہے جو کہ اپنی وسیع و عریض ،… -
اساتذہ کی پروموشن کا ناقص معیار
نظام الدین) ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم اپنے نصاب تعلیم اور نظام تعلیم کی کس کس کمزوری ک…
Load More In بلاگ/ کالم
Check Also
وہ ایک رنگ بہاروں جیسا تھا
تحریر : فوزیہ جمیل جب بھی مزاح کا ذکر آتا ہے کچھ ایسی ہستیاں ہیں جن کا چہرہ نظروں کے سامنے…