رپورٹ: مہرین خالد
کچھ دنوں پہلے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ نظروں سے گزری، گزرنا کیا تھا ایک کے بعد ایک ہی پوسٹ کو بار بار مختلف سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے شئیر کیا گیا۔
پوسٹ کو نیشنل ڈیٹابیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی ( نادرہ ) سے منسوب کیا جارہا ہے.
پوسٹ کو اردو، پشتو اور انگریزی زبان میں لکھا گیا۔
پوسٹ کچھ یوں ہے کہ
” تمام والدین 31 دسمبر 2023 تک اپنے بچوں کے فارم-ب یا برتھ سرٹیفکیٹ ضروری بنالے۔ کیونکہ انے والے سال 2024 میں نئے قانون کے مطابق سات (7) سال تک کے بچوں کو فارم-ب یا برتھ سرٹیفیکیٹ جاری ہوگا۔ 7 سال سے اوپر کے بچوں کیلئے میڈیکل سرٹیفیکیٹ لازمی چاہئیے ہوگا۔ جس میں اپ والدین کا پیسہ اور وقت دونوں لگے گا۔
ټول والدین باید د 2023 کال د دسمبر تر 31 پورې د خپلو ماشومانو د زیږون سند Form.B فورم لازمي کړي. ځکه چې په راتلونکي کال 2024 کې به د حکومت پاکستان نادرا نوي قانون له مخې تر اوو (7) کلونو کم عمره ماشومانو ته فارم-B یا د زیږون سند صادر کیږې. طبي سند د 7 کالو څخه پورته ماشومانو لپاره لازمي دی چې فارم-ب اخلې. دا به د مور او پلار يعنې ستاسو پیسې او وخت دواړه واخلي.
All parents must proceed Form-B or birth certificate of their children mandatory by 31 December 2023. Because in the coming year 2024, according to the new law of NADRA gov of Pakistan, Form-B or birth certificate will be issued to children up to seven (7) years of age. Medical certificate is mandatory for children above 7 years of age. Which will take both your money and time.”
اس حوالے سے ایک سوشل میڈیا صارف عارف نے بتایا کہ مجھے یہ پوسٹ واٹس ایپ کے گروپ میں ملا اور میں نے انسانی ہمدردی اور فلاح کی خاطر اس پوسٹ کو اپنے واٹس ایپ سے شئیر کیا بغیر کسی ذرائع کے دیکھے ۔
سوشل میڈیا پر شیئر کیا گیا جعلی خبر
فیکٹ چیک کی غرض سے جب نادرہ آفیشل فیس بک پیج کو چیک کیا تو وہاں سے ایسی کوئی خبر نہیں ملی، اور نہ نادرا نے اس خبر کی کوئی تردید کی ہے۔
تاہم نادرہ کی طرف سے بچوں کے عالمی دن کے حوالے سے یہ بیان جاری کیا گیا ہے۔
بچوں کا عالمی دن – ہر بچے کی شناخت یقینی بنانے کے عزم سے تکمیل تک…
نادرہ نے ایس ایم ایس کے ذریعے غلط معلومات شئیر کرنے کی تردید کی ہے جس کو نادرہ سے منسوب کیا جارہا ہے ۔
” نادرا کی ایس ایم ایس سروسز کے بارے میں انٹرنیٹ پر گردش کرنے والی مختلف وڈیوز کے ذریعے غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں جو ایک غیراخلاقی فعل ہے۔
نادرا کی تین ایس ایم ایس سروسز اس وقت کام کر رہی ہیں جن کے ذریعے شہریوں کو درج ذیل سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں:
نادرا کی جانب سے وضاحت
8009 یہ موبائل ٹیگنگ کی سروس ہے۔ شہری اپنے موبائل فون نمبر کا اندراج اپنے شناختی کارڈ پر کرانے کے لئے متعلقہ موبائل نمبر سے اپنا شناختی کارڈ نمبر 8009 پر ایس ایم ایس کر سکتے ہیں
1166 اس سروس کے ذریعے شہری اپنے ویکسین ریکارڈ کی تصدیق کر سکتے ہیں
8300 الیکشن کمیشن کے اشتراک سے کام کرنے والی نادرا کی اس سروس کی بدولت شہری اپنا شناختی کارڈ نمبر 8300 پر بھیج کر اپنے ووٹ اندراج کی تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ نادرا کی کوئی ایس ایم ایس سروس کام نہیں کر رہی۔ شہریوں سے التماس ہے کہ اس طرح کی غلط خبروں پر یقین نہ کریں اور نادرا خدمات اور سہولیات کے بارے میں کسی بھی معلومات کے لئے نادرا ہیلپ لائن پر رابطہ کریں.”
نادرا ہیلپ لائن:
051-111786100