مقبوضہ کشمیر کی معیشت پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ 5 اگست کے بعد کشمیر کی معیشت کو 15000کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے ۔
کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سی سی آئی کے صدر شیخ عاشق حسین نے کہا کہ ایک تخمینہ لگایا گیا ہے کہ سے 5 اگست کے بعد کی صورتحال کی وجہ سے کشمیر کی معیشت کو 15 ہزار کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔ ہم نے اعدادو شمار مرتب کر لئے ہیں اور ایک ہفتہ کے اندر اندر نقصانات کے بارے میں اعداد و شمار سامنے لائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انٹرنیٹ خدمات معطل، احتجاج اور ہڑتال کی وجہ سے کشمیر کی معیشت کو کافی نقصان پہنچا ہے اس کے علاوہ لاکھوں لوگ بے روز گار ہو گئے ہیں جو قابل تشویش ہے۔
صورتحال پر نظر رکھنے والے ایک ماہر معاشیات اکبر حسین نے بتایا ہے کہ مرکزکی جانب سے کئے گئے فیصلے کے بعد جو صورتحال بنی ہے اس دستکاری ، سیاحت اور ای کامرس کے شعبے کافی متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے ساؤتھ ایشین وائر کوایک انٹرویو میں بتایا کہ اگرچہ سخت ترین پابندیاں ختم کردی گئیں ہیں، لیکن پری پیڈ موبائل فون پر انٹرنیٹ سروسز 5 اگست سے معطل ہیں۔ وادی میں پوسٹ پیڈ سیل فونز اور لینڈ لائنز کام کر رہی ہیں۔، لیکن ایس ایم ایس سروس ابھی بھی بند ہے۔حسین نے کہا صرف دستکاری کے شعبے میں 50000سے زیادہ افراد اپنی ملازمتوں سے محروم ہوگئے ہیں۔ مواصلات کی سہولیات کی عدم موجودگی میں کاریگروں کے لیے کوئی متبادل اقدامات نہیں کیے گیے ہیں۔ یہاں تک کہ انتہائی ہنر مند کاریگر اپنی روز مرہ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے متبادل معاشی راستے کی تلاش پر مجبور ہوئے ہیں۔
ساؤتھ ایشین وائر کی طرف سے جاری کردہ اعدادوشمار اور تخمینے کے مطابق مجموعی طور پر ختم ہونے والی ملازمتوں کا اندازہ ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ لگایا گیا ہے۔ حسین نے دعوی کیا کہ ہوٹلنگ کی صنعت میں 30000سے زیادہ افراد اپنی ملازمت سے محروم ہوچکے ہیں۔ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا ای کامرس سیکٹر جس میں آن لائن خریداری کے لیے کورئیر کی خدمات شامل ہیں، میں 10000لوگ بے روزگار ہو گئے ہیں۔
ساؤتھ ایشین وائر کے مطابق انہوں نے کہا ‘انٹرنیٹ لیز لائنوں کی بحالی کے بعد انفارمیشن ٹکنالوجی کی صنعت کو کچھ سکون ملا ہے ہے، لیکن کشمیر میں تجارت کی مجموعی صورتحال غیر تشویش ناک ہے۔ اس کے علاوہ سیاحت کے شعبے کو سب سے زیادہ نقصان ہوا ہے، جب جموں و کشمیر انتظامیہ نے 5 اگست کے اعلان سے قبل سیاحوں سمیت تمام غیر مقامی لوگوں کو وادی چھوڑنے کے لیے ایک ایڈوائزری جاری کی۔ عاشق حسین نے کہا کہ ایڈوائزری کو واپس لینے کے بعد بھی سیاحوں نے کی ایک بڑی تعداد کشمیرآنے سے کتراتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نومبر ماہ میں برف باری ہوئی اور سیاح کی کثیر تعداد برف باری ہوتے ہی کشمیر کا رخ کرتے تھے، تاہم رواں برس ابھی تک ایسا کچھ دیکھنے کو نہیں مل رہا ہے۔
-
Shangla people face difficulties in receiving proper medical attention in headquarters hospital
SHANGLA: Residents of Alpuri have expressed concerns over the mismanagement of the distric… -
Tribal Union of Journalists condemns Kurram violence
The Tribal Union of Journalists strongly condemns the ongoing sectarian riots and massacre…
Load More Related Articles
-
Exemplary punishment will be given to the perpetrators of Besham attack, PM Shehbaz
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif says the government will ensure the best possible s… -
Civil Society Seeks Training for Digital Media Outreach
Karachi: In response to the shifting dynamics of digital media, discussions have emerged a… -
National Reader’s Conference held In Islamabad
National Reader’s Conference with the aim of promoting literacy and fostering a pass…
Load More By News desk
-
شانگلہ پورن میں پک اپ کھائی میں گرگئی، ایک ہی گھر کے دو خواتین جاں بحق چار افراد زخمی
شانگلہ کے علاقہ بر پورن میں پک اپ گاڑی کھائی میں گرگئی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے دو… -
شانگلہ لاہور نالہ میں سنگدل بیٹوں نے والدین کو قتل بہن کو زخمی کردیا
شانگلہ کے علاقہ لاہور نالہ حدود تھانہ بشام میں بدھ کے روز اپنے سگے بیٹوں مسمیان جاوید احمد… -
شانگلہ بیٹے نے باپ، چچا نے بھائی کا بدلہ لیتے ہوئے بھتیجے اور نوجوان طالب علم کو معمولی تنازعہ پر قتل کیا گیا ۔ پولیس۔
شانگلہ پولیس کا دو اندھے قتل کی مقدمات کو ٹریس کرنے کے حوالے سے ضلعی پولیس سربراہ شانگلہ س…
Load More In خبرٰیں
Check Also
شانگلہ پورن میں پک اپ کھائی میں گرگئی، ایک ہی گھر کے دو خواتین جاں بحق چار افراد زخمی
شانگلہ کے علاقہ بر پورن میں پک اپ گاڑی کھائی میں گرگئی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے دو…